اذان کا جواب

اذان سن کر وہی الفاظ کہے جو مؤذن کہتا ہے، البتہ حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃِاور حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ سننے کے بعد لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ پڑھے۔

لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ

’’برائی سے بچنے کی ہمت ہے نہ نیکی کرنے کی طاقت مگر اللہ ہی کی توفیق ہے۔‘‘


صحیح البخاری، الأذان، باب مایقول إذا سمع المنادی؟ حدیث:613، وصحیح مسلم، الصلاۃ، باب استحباب القول مثل قول المؤذن، حدیث:850






اذان کے بعد درودشریف اور مسنون دعا

مؤذن کا جواب دینے کے بعد نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجے۔


صحیح مسلم، الصلاۃ، باب الستحباب القول مثل قول المؤذن، حدیث:849


اذان کے بعد درودشریف اور مسنون دعا

پھر یہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّآمَّۃِ وَالصَّلٰوۃِ الْقَآئِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدَاۨ  الْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَاۨ  الَّذِیْ وَعَدْتَّہٗ (اِنَّکَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ)


’’اے اللہ! اس دعوتِ کامل اور قائم ہونے والی نماز کے رب، تُو محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خاص تقرب اور خاص فضیلت عطا کر اور انہیں اس مقام محمود پر فائز فرما جس کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے۔ (یقیناً تو وعدہ خلافی نہیں کرتا)۔‘‘


صحیح البخاری، الأذان، باب الدعاء عند الندائ، حدیث:614۔ قوسین والے الفاظ کے لیے دیکھیے السنن الکبرٰی للبیھقی:410/1